ارنا کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے قومی سلامتی اورخارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان ابراہیم رضائی نے بتایا ہے کہ کمیشن کی آج نشست میں نائب وزیر خارجہ برائے قانونی و بین الاقوامی امورکاظم غریب آبادی نے،ایران امریکا بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے دور کے بارے میں کمیشن کے اراکین کے سوالوں کے جواب دیئے۔
اس رپورٹ کے مطابق کاظم غریب آبادی نے بتایا کہ روم مذاکرات میں تکنیکی اورماہرین کے مذاکرات کے بارے میں گفتگو ہوئی اور ایجنڈا طے کیا گیا۔
انھوں نے بتایا کہ ایران کی تجاویزجواعلی اداروں کی منظور کردہ ہیں، واضح ہیں اور ہمارے نقطہ نگاہ سے پابندیوں کو ختم ہونا اور اس امر کو ملت ایران کے اقتصادی مفاد پر منتج ہونا چاہئے۔
کمیشن کے ترجمان نے بتایا کہ کاظم غریب آبادی کا کہنا تھا کہ پابندیاں اس طرح ختم ہونی چاہيئيں کہ ایرانی قوم کو اقتصادی فائدہ حاصل ہو۔
انھوں نے بتایا کہ نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ہم یورینیئم کی افزودگی کے ایران کے بنیادی حق پر گفتگو نہیں کریں گے اور یورینیئم کی افزودگی ہماری ریڈ لائن ہے کیونکہ ہم ایٹمی اسلحہ نہیں بنانا چاہتے اور ہمارے ملک میں یورینیئم کی افزودگی پر امن مقاصد کے لئے انجام پاتی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے پارلیمانی کمیشن برائے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کے ترجمان نے مزید بتایا کہ نائب وزیرخارجہ کاظم غریب آبادی نے کہا ہے کہ مذاکرات کی تفصیلات طے کرنے کے لئے، ماہرین کی میٹنگ بالواسطہ شکل میں، بدھ کو مسقط میں ہوگی۔
ان کے مطابق کاظم غریب آبادی نے بتایا کہ ہے کہ پابندی کی بنیاد یعنی امریکی کانگریس کے پاس کردہ پابندی کے قوانین اوراس حوالے سے امریکی صدرکے فرامین کو ہرحال میں ختم ہونا چاہئے۔
آپ کا تبصرہ